آج رخصت ہورہے تھے شان سے میرے حبیب – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ اپریل 2005ء تخت ہزارہ میں احمدیت کی خاطر شہادت قبول کرنے والوں کے نام مکرمہ فریدہ کوثر صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

آج رخصت ہورہے تھے شان سے میرے حبیب
جان دے کر ہوگئے تھے اپنے مولا کے قریب
یہ خاک آلودہ جبینوں پر تھے دھارے خون کے
خون کے ہالے میں تھے یہ چاند سے چہرے چھپے
ان میں تھے معصوم بچے اور کڑیل نوجواں
پیش کر دی دین کی خاطر سبھی نے اپنی جاں
وہ خدا کے گھر پہ آئے تھے عبادت کے لئے
چن لیا مولا نے پھر اُن کو شہادت کے لئے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں