انکا ۔ جنوبی امریکہ کا ایک قدیم قبیلہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21 جون 2012ء میں جنوبی امریکہ کے قدیم قبیلے انکا (Inca) کا تعارف اور طرز بودباش سے متعلق معلومات پیش کی گئی ہیں۔
بحرالکاہل کے کنارے پر آباد یہ جنوبی امریکہ کا ایک قدیم قبیلہ ہے جس کے لوگ 11ویں صدی عیسوی میں جنوب مشرق کی طرف سے پیرو (Peru) میں داخل ہوئے۔ یہ سورج کی پرستش کیا کرتے اور اپنے مُردوں کی لاشوں کو خراب ہونے سے بچانے کے لئے کوئی خاص مصالحہ لگا کر دفن کرتے تھے۔ فن تحریر سے وہ لوگ قطعی ناآشنا تھے لیکن فن تعمیر، برتن سازی اور کپڑے بننے میں اچھی مہارت رکھتے تھے۔ ان کے فن تعمیر کے نمونے آج بھی پیرو میں کھنڈرات کی شکل میں موجود ہیں۔
1200ء میں ان جنگجوؤں نے جنوبی پیرو میں ایک طاقتور بادشاہت کی بنیاد رکھی۔ 1438ء میں انکا سلطنت وجود میں آئی ۔ ابتدائی دَور میں پیرو، بولیویا اور ایکویڈور اسی سلطنت کے حصے تھے۔ 16ویں صدی کے آغاز پر انکا سلطنت مشرقی بحر الکاہل سے پیراگوئے اور دریائے ایمیزون تک پھیل گئی۔ بعدازاں یہ ایکویڈور کے جدید کیوٹو کے علاقہ سے چلّی کے دریا مالے تک وسعت اختیار کرگئی۔ یہ وسیع و عریض سلطنت ایک مذہبی حکومت تھی ۔ یہ لوگ فن معماری، انجینئرنگ اور کپڑاسازی میں ماہر تھے اور اپنے شہنشاہ کو خد اکی طرح مقدّس مانتے تھے۔
انکا سلطنت کے پاس سونے و چاندی کے بڑے وسیع ذخائر تھے۔ اس دولت کے لالچ نے یورپی قوموں کو اپنی طرف کھینچا ۔ چنانچہ 1527ء میں ہسپانوی مُہم جُو فرانسسکو پیزارو اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ پیرو کے شمالی ساحل پر انکا کے شہر Tumbes پر لنگر انداز ہوا۔ 15نومبر 1532ء کو پیرو میں واقع انکا کا بادشاہ ’’آتاہوا لپا‘‘ اپنے چار ہزار غیرمسلح ساتھیوں کے ساتھ پیزاروؔ سے ملنے آیا۔ ان غیرمسلح امریکن انڈینوں کو اُس مکار یورپی نے پہلے عیسائیت کی دعوت دی۔ جب “آتاہوالپا” نے عیسائیت کو ردّ کر کے انجیل کو زمین پر پھینکا تو پیزارو کے حکم پر نہتے امریکیوں کو قتل کرکے اُن کے شہنشاہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ بعدازاں انکا بادشاہ سے اُس کی رہائی کے بدلے کثیر سونا حاصل کرکے بھی اُسے رہا نہ کیا گیا بلکہ عیسائیت قبول کرنے کے باوجود اُسے قتل کردیا گیا۔
فرانسسکو پیزارو 180آدمیوں کے ساتھ دوبارہ پیرو آیا۔ اس دفعہ اُس کے ساتھ ہسپانوی فوجوں کا ایک دستہ بھی تھا۔ اس فوج کی مدد سے پیزارو نے انکا سلطنت پر حملہ کرکے اُن کے شہنشاہ ’’اٹانالپا ‘‘ کو قتل کردیا اور اُس کے سونے کے ذخیرہ پر قبضہ کرلیا۔ 1533ء میں اُس نے پیرو کے بیشتر علاقے بآسانی فتح کر لئے جن میں انکا دارالحکومت Cusco بھی شامل تھا۔ 1535ء میں پیزا رو نے دریائے رماک کے کنارے ایک شہر کی بنیاد رکھی جسے ’’بادشاہوں کا شہر ‘‘کا نام دیا گیا۔ یہی شہر بعد میں لیما (Lima) کہلایا جو جنوبی امریکہ میں ہسپانوی حکومت کا مرکز بنا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں