امریکہ میں لجنہ اماء اللہ

جماعت احمدیہ امریکہ کے صد سالہ خلافت سووینئر میں لجنہ اماء اللہ امریکہ کا تعارف مکرمہ ڈاکٹر شہناز بٹ صاحبہ نیشنل صدر کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
امریکہ میں احمدیت حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کے ذریعہ 1920ء میں آئی۔ اگرچہ آپؓ نے یہاں صرف تین سال قیام کیا لیکن اِس دوران 9 شہروں میں جماعت کو قائم کیا۔ سفید فام اور افریقن امریکی بھی کافی تعداد میں احمدی ہوئے۔ احمدی خواتین نے باقاعدگی سے رفاہی کاموں میں حصہ لینا شروع کیا۔ برلن میں مسجد کی تعمیر کے لئے امریکی احمدی خواتین سے بھی پچاس ہزار روپیہ کا مطالبہ کیا گیا تھا جس پر 70,000روپے جمع کئے گئے۔ اگرچہ مسجد برلن تو نہ بن سکی لیکن یہ چندہ مسجدفضل لندن کیلئے استعمال ہوا۔
محترم صوفی مطیع الرحمان بنگالی صاحب جب 1935ء میں ہندوستان سے دوبارہ امریکہ آئے تو انہوں نے لجنہ اماء اللہ کی یہاں بنیاد رکھی اور مکرمہ عالیہ محمد صاحبہ کو Pittsburgh,PA کا صدر مقرر کیا۔ یوں امریکی خواتین کا لجنہ اماء اللہ مرکزیہ سے تعلق قائم ہوگیا۔
1950ء میں جلسہ سالانہ پر مکرم خلیل ناصر صاحب مبلغ سلسلہ کی اہلیہ مکرمہ امۃ الحفیظ ناصر صاحبہ کو خواتین نے پہلی صدر لجنہ امریکہ منتخب کیا۔ 9جون 1961ء کو لجنہ اماء اللہ کا آئین انگریزی میں امریکہ پہنچا تو پہلی نیشنل عاملہ تشکیل دی گئی۔ 1970ء میں ماہنامہ ’’عائشہ‘‘ کااجراء ہوا۔ شعبہ اشاعت کی طرف سے اردو و انگریزی میں مختلف کتابیں اور کئی کتب کے تراجم شائع ہوئے۔
1987ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ نے لجنہ اماء اللہ کو قرآن کریم کا انگریزی انڈیکس تیار کرنے کے لئے فرمایا جبکہ جماعت کی صدسالہ جوبلی کے لئے میڈیا کٹ بھی ڈیزائن کرنے کا ارشاد فرمایا۔
1990ء میں لجنہ اماء اللہ نے مسجد بیت الرحمان کیلئے تین لاکھ ڈالر کا وعدہ کیا اور خدا کے فضل سے پانچ لاکھ 33ہزار ڈالر سے زائد ادائیگی کی۔ جماعتی تحریکات میں بھی خواتین ہمیشہ پیش پیش رہی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں