احمدیت کے پھل – مکرمہ لئیقہ ایس احمد صاحبہ

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ۔ اکتوبر، نومبر 2008ء میں دو خواتین نے احمدیت کی آغوش میں آنے کی وجہ سے اپنی زندگیوں میں پیدا ہونے والی ایمان افروز تبدیلی کا ذکر کیا ہے۔
مکرمہ لئیقہ ایس احمد صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ مَیں صرف 23 سال کی نئی نویلی دلہن تھی جب میرے شوہر کو قتل کردیا گیا۔ پھر میں احمدیت میں شامل ہوئی اور احمدیت نے میری زندگی ہی بدل دی۔ یہ بہت آزمائش کادَور تھا۔ میں بہت آسانی سے احمدیت چھوڑ کر اپنے آبائی شہر گیری، انڈیانا جاسکتی تھی لیکن وہاں مجھے اپنے والد کا سامنا کرنا پڑتا جو نہایت ہی کٹّر غیراحمدی مسلمان تھا۔ جبکہ احمدیت کے ذریعہ مَیں اسلام کا صحیح مفہوم سمجھ لینے کے قابل ہوئی تھی۔ چنانچہ مجھے احساس ہوتا کہ جیسے خدا تعالیٰ میرے اعصاب کو کنٹرول کر رہا ہے۔ اُس وقت میں مجھے یہ آیات دلاسہ دیتی تھیں کہ: ہم ضرور تمہیں کچھ خوف اور کچھ بھوک اور کچھ اموال اور جانوں اور پھلوں کے نقصان کے ذریعہ آزمائیں گے۔ اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دیدے۔ اُن لوگوں کو جن پر جب کوئی مصیبت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں ہم یقینا اللہ ہی کے ہیں اور ہم یقینا اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔
میرے اِن مشکل حالات میں احمدی بہنوں نے انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ یعنی میرے اندر تبدیلی پیدا کرنا، میری روز بروز کی ترقی کا جائزہ لینا اور میری راہنمائی کرتے رہنا۔ وہ محبت سے سرشار ، دور اندیش اور ہمدرد بہنیں تھیں۔ میں نوجوان تھی اور اس بات سے ناواقف تھی کہ مجھے احمدیت سے کیا حاصل ہوسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ میری راہنمائی فرما رہا تھا۔ جب میں Zion جماعت میں فعال ممبر بن گئی تو میں نے دعائیں عربی اور انگلش میں سیکھ لی تھیں اور ہر جمعہ، عیدین، اور جلسہ سالانہ پر جاتی تھی۔ میں نے یہ بھی سیکھا کہ ہم دعاؤں کے ذریعہ خدا تعالیٰ سے تعلق قائم کر سکتے ہیں۔ چنانچہ جہاں ایک طرف غریبوں اور بوڑھوں کی مدد نے میرے ایمان کو مضبوط کیا وہاں قبولیت دعا کے نظارے بھی مَیں نے دیکھے۔
نیشنل سیکرٹری برائے نومبائعین ہونے کے ناطے مجھے اس ملک کی تمام نئی مبائعین سے رابطہ کرنا پڑتا ہے۔ مجھے احساس ہے کہ احمدیت قبول کرنے کے بعد کچھ عرصہ تک اُنہیں کچھ ماہ کے لئے ایک معلمہ کی ضرورت رہتی ہے۔ پس میں آپ سے گزارش کروں گی کہ نومبائعین کی تربیت کی طرف توجہ دیں اور انہیں اللہ تعالیٰ کی خادمہ بنائیں۔ ہمارے ملک میں احمدیت کا انحصار اسی بات پر ہے کہ جو کام ہم آج کریں گے اُس کے نتائج کل سامنے آجائیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں